محبت کا انوکھا سفر: ایک منصوبہ ساز شوہر اور اس کی بے پرواہ بیوی
ارمان: (شوہر) - ایک ایسا شخص جو ہر چیز کی منصوبہ بندی کرتا ہے، خاص طور پر اپنی شادی شدہ زندگی کی۔ وہ رومانوی خوابوں میں کھویا رہتا ہے۔
عالیہ: (بیوی) - ایک زندہ دل، صاف گو اور حقیقت پسند لڑکی جو ارمان کے خوابوں کو حقیقت کی زمین پر لے آتی ہے۔
"دیکھو تو ایسے رویا نہ کرو۔ جب آنسو تمہاری آنکھوں سے نکلتے ہوئے ان گالوں پر لڑھکتے ہیں نا تو میرے دل پر جیسے کھولتا ہوا پانی گرنے لگتا ہے، آبلے ہی آبلے پڑنے لگتے ہیں۔" ارمان نے لہجے کو آخری حد تک درد ناک بنانے کی کوشش کی تھی، اس کی آواز میں مصنوعی درد کی گہری تہہ تھی، جیسے وہ کسی فلم کا ڈائیلاگ بول رہا ہو۔ لیکن وہاں عالیہ پر کمال بے نیازی تھی۔ وہ اپنی آنکھ کو رگڑ رہی تھی اور اس کے چہرے پر پریشانی کے آثار تھے، مگر ارمان کی باتوں کا اس پر کوئی اثر نہیں ہو رہا تھا۔
"اتنا پاگل پن اچھا نہیں ہوتا، ارمان! اب آفس میں دیر سویر تو ہو جاتی ہے نا!" عالیہ نے لاپرواہی سے جواب دیا، جیسے وہ کسی عام بات کا جواب دے رہی ہو۔ اس کی آواز میں کوئی لرزش نہیں تھی، کوئی شرمندگی نہیں تھی۔
"کیا اول فول بولے جا رہے ہیں آپ؟ ایک تو آئی جیل لگاتے ہوئے انگلی نجانے کیسے آنکھ میں جا گھسی، آنسو تھمنے کا نام نہیں لے رہے تھے، اوپر سے آپ پتا نہیں کون سی کہانیاں سنا رہے ہیں۔" عالیہ کی فراٹے لیتی زبان نے دھڑا دھڑ ارمانوں سے سجے محل مسمار کیے تھے۔ ارمان نے جو رومانوی منظر اپنے ذہن میں بنایا تھا، وہ پل بھر میں بکھر گیا۔ اس نے سوچا تھا کہ عالیہ اس کی باتوں سے متاثر ہو کر اس کی باہوں میں آ جائے گی، لیکن یہاں تو الٹا اس پر ہی سوال اٹھا دیے گئے۔
"کیا ہوا؟ ایسے منہ کھولے کیوں کھڑے ہیں۔۔۔۔۔ اوہو دیکھیے تو سہی، کہیں میری آنکھ ہی تو بہہ کے نہیں نکل گئی۔" عالیہ نے آئینے میں جھانکتے ہوئے کہا، اس کی آواز میں ہلکی سی گھبراہٹ تھی، لیکن وہ اپنی آنکھ کی فکر میں زیادہ تھی۔
"اف! آپ کا چہرہ دھندلا سا ہو کے عجیب ڈراؤنا سا لگ رہا ہے۔۔۔۔۔ ہائے میری آنکھ۔۔۔۔" عالیہ نے اپنی آنکھ پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا، اس کی آواز میں ایک معصومانہ خوف تھا۔
"ایسی آنکھ تو نکل ہی جائے تو اچھا ہے جس کو اتنا حسین چہرہ ڈراؤنا لگ رہا ہے۔" ارمان دل ہی دل میں تلملاتا، غصے سے تن فن کرتا کمرے سے باہر نکل گیا۔ اس کے سارے رومانوی خواب، اس کی ساری منصوبہ بندی، پہلی ہی صبح چکنا چور ہو چکی تھی۔
میں اپنے ہی ارمانوں کا ستایا ہوا ایک دکھی خاوند ہوں بلکہ یوں کہیے نیا نویلا خاوند ہوں۔ فطرتاً مجھ میں نظم و ضبط کچھ اس طرح کوٹ کوٹ کے بھرا ہوا ہے (بقول میرے اپنے) کہ میں ہر کام مکمل منصوبے کے ساتھ کرنے کا عادی ہوں۔ میں نے اپنی شادی کو بھی ایک بڑے پروجیکٹ کی طرح لیا تھا، جس کی ہر تفصیل کی میں نے خود نگرانی کی تھی۔ ایسا ہی ایک لائحہ عمل میں نے شادی سے چند دن قبل ترتیب دیا کہ کس طرح میں نے شمع کا کردار ادا کرتے ہوئے اپنی نصف بہتر، عالیہ کو اپنا پروانہ بنانا ہے۔ اس لائحہ عمل کے چیدہ چیدہ نکات درج ذیل تھے۔
: کچھ اس طرح عالیہ کو متاثر کرنا ہے کہ وہ ساری زندگی اپنی قسمت پر رشک کرتی رہے کہ اس نے میری شکل میں کیسا انمول ہیرا پایا ہے۔ میں نے سوچا تھا کہ میں اسے اپنی ذہانت، اپنی محبت اور اپنی پرفیکٹ شخصیت سے اتنا متاثر کروں گا کہ وہ ہر وقت میری تعریف کرتی رہے گی۔
: اسے پہلے ہی دن اپنا ایسا دیوانہ بنانا ہے کہ ذرا سا جو میں نظروں سے اوجھل ہو جاؤں تو وہ جلے پیر کی بلی کی طرح چکراتی پھرے۔ میں چاہتا تھا کہ اسے میری غیر موجودگی میں بے چینی محسوس ہو، وہ مجھے ہر لمحہ یاد کرے۔
: رعب و دبدبہ ایسا کہ میں دن کو بھی کہوں کہ دیکھو وہ سامنے چاند ہے تو وہ کہے "جانو! ایک نہیں دو چاند ہیں، ایک وہ آسمان پہ اور ایک میرے سامنے۔" میں چاہتا تھا کہ میری ہر بات پر وہ آنکھیں بند کر کے یقین کرے، اور میری ہر خواہش اس کے لیے حکم کا درجہ رکھتی ہو۔
: کچھ اس طرح اسے عدم تحفظ کا شکار کرنا ہے کہ وہ ہر وقت مجھے اپنا بنانے کی تگ و دو میں نڈھال ہوتی رہے۔ میں چاہتا تھا کہ وہ ہمیشہ یہ محسوس کرے کہ میں اس کی پہنچ سے ذرا سا دور ہوں، تاکہ وہ مجھے پانے کی کوشش میں لگی رہے۔
ارمان نے سوچا تھا کہ اس کی شادی شدہ زندگی ایک رومانوی ناول کی طرح ہوگی، جہاں وہ ہیرو ہوگا اور عالیہ اس کی دیوانی ہیروئن۔ لیکن حقیقت اس کے تمام منصوبوں سے کہیں زیادہ مزاحیہ اور غیر متوقع نکلی۔
پہلی صبح کے "آئی جیل" والے واقعے کے بعد، ارمان نے ہمت نہیں ہاری۔ اس نے سوچا، "شاید یہ صرف ایک اتفاق تھا، مجھے اپنی منصوبہ بندی پر قائم رہنا چاہیے۔ رومیوز کو ہمیشہ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔"
اگلے دن، ارمان نے عالیہ کے لیے بستر پر ناشتہ لانے کا فیصلہ کیا۔ اس نے بڑے اہتمام سے ٹرے سجائی، پھول رکھے اور چائے کا کپ احتیاط سے رکھا۔ وہ اپنی پسندیدہ رومانوی دھن گنگناتا ہوا عالیہ کے کمرے میں داخل ہوا، تو عالیہ ابھی بھی گہری نیند میں تھی۔ اس کے ہونٹوں پر ہلکی سی مسکراہٹ تھی، جیسے وہ کوئی خوبصورت خواب دیکھ رہی ہو۔
ارمان نے نرمی سے عالیہ کو جگایا، "گڈ مارننگ میری جان! دیکھو میں تمہارے لیے کیا لایا ہوں۔" اس نے ٹرے اس کے سامنے رکھی، اس کی آنکھوں میں چمک تھی۔
عالیہ نے آنکھیں ملتے ہوئے دیکھا، ایک لمبی انگڑائی لی اور پھر مسکرائی، "اوہ! ناشتہ؟ تم اتنی صبح اٹھ گئے؟ کیا کوئی خاص دن ہے؟ یا کیا آج آفس سے چھٹی ہے تمہاری؟"
ارمان کے ارمانوں پر پھر پانی پھر گیا۔ اسے توقع تھی کہ عالیہ خوشی سے جھوم اٹھے گی، اس کی تعریف کرے گی، اسے گلے لگائے گی، لیکن عالیہ کا ردعمل بالکل عام تھا۔ "نہیں، بس میں نے سوچا کہ آج تمہیں آرام دوں۔" ارمان نے دل مسوس کر کہا، اس کے چہرے پر ہلکی سی مایوسی چھا گئی۔
کچھ دن بعد، ارمان نے عالیہ کو اپنی شاعری سنانے کا فیصلہ کیا۔ اس نے ایک لمبی نظم لکھی تھی جس میں اس نے عالیہ کی تعریف کی تھی اور اپنی محبت کا اظہار کیا تھا۔ اس نے ہر لفظ کو بڑی احتیاط سے چنا تھا، تاکہ عالیہ پر اس کا گہرا اثر ہو۔ ایک شام جب وہ دونوں کافی پی رہے تھے، ارمان نے اپنی نظم نکال کر پڑھنا شروع کیا۔ اس کی آواز میں جذبات کی گہرائی تھی، اور وہ ہر لفظ پر زور دے رہا تھا۔
"تمہاری زلفوں کے سائے میں، میری شام گزر جائے، تمہاری آنکھوں کی گہرائی میں، میرا دل اتر جائے... تمہاری ہنسی سے روشن ہے میری دنیا، تمہاری چاہت میں ہی ہے میری ہر خوشی کی ابتدا..."
ارمان ابھی آدھی نظم ہی پڑھ پایا تھا کہ عالیہ نے اسے ٹوک دیا، اس کے چہرے پر ایک شرارتی مسکراہٹ تھی۔ "ارمان! یہ تو وہی نظم ہے جو تم نے کالج میں اپنی پہلی گرل فرینڈ کے لیے لکھی تھی نا؟ مجھے یاد ہے، اس کا نام سارہ تھا۔ تم نے اسے ویلنٹائن ڈے پر بھیجی تھی جب میں تمہاری دوست تھی اور تم نے مجھ سے مدد مانگی تھی اس کو متاثر کرنے کے لیے۔"
ارمان کا رنگ فق ہو گیا۔ اس نے سوچا تھا کہ وہ عالیہ کو اپنی شاعری سے متاثر کرے گا، لیکن عالیہ نے اس کے ماضی کے راز کھول دیے۔ اس کے سارے رومانوی ارادے خاک میں مل گئے۔ "نہیں، نہیں! یہ میں نے تمہارے لیے لکھی ہے! میں نے اسے تھوڑا بدل دیا ہے!" ارمان نے ہکلاتے ہوئے کہا، اس کی آواز میں جھنجھلاہٹ تھی۔
"اوہو! ارمان! تم جھوٹ بولنے میں بہت کمزور ہو۔" عالیہ نے ہنستے ہوئے کہا، اور اس کی ہنسی کمرے میں گونج اٹھی۔
ارمان کو اب یہ احساس ہونا شروع ہو گیا تھا کہ اس کی منصوبہ بندی عالیہ کے سامنے بالکل بے کار ہے۔ عالیہ ایک ایسی کتاب تھی جسے وہ کسی ایک فارمولے سے نہیں پڑھ سکتا تھا۔ اس کی سادگی، اس کی بے باکی اور اس کی حقیقت پسندی ارمان کے تمام رومانوی خوابوں کو توڑ رہی تھی۔ وہ ایک ایسے قلعے کو فتح کرنے کی کوشش کر رہا تھا جو پہلے ہی اس کا اپنا تھا۔
ایک دن، ارمان نے ہار مان لی۔ وہ عالیہ کے پاس آیا اور بولا، اس کی آواز میں ہلکی سی مایوسی تھی، "عالیہ، میں نے تمہارے لیے بہت سے منصوبے بنائے تھے، تمہیں متاثر کرنے کے، تمہیں اپنا دیوانہ بنانے کے، لیکن تم نے میرے سارے منصوبے خراب کر دیے۔"
عالیہ نے ارمان کی طرف دیکھا، اس کی آنکھوں میں ایک شرارتی چمک تھی۔ "کیوں؟ کیا ہوا؟ کیا تم نے سوچا تھا کہ میں تمہارے پیچھے جلے پیر کی بلی کی طرح بھاگوں گی؟ یا تمہارے ایک اشارے پر دن کو چاند کہوں گی؟"
ارمان نے سر جھکا لیا، "ہاں، کچھ ایسا ہی۔ میں نے سوچا تھا کہ میں ایک پرفیکٹ شوہر بنوں گا، اور تم میری پرفیکٹ بیوی۔"
عالیہ نے ارمان کا ہاتھ تھاما، اس کی آنکھوں میں محبت اور نرمی تھی۔ "ارمان! تمہیں یہ سب کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے تمہارے منصوبے نہیں، تم خود پسند ہو۔ مجھے تمہاری سادگی پسند ہے، تمہارا یہ کوشش کرنا پسند ہے کہ تم مجھے خوش رکھو۔ مجھے تمہارا یہ پاگل پن پسند ہے کہ تم دن کو چاند دکھانے کی کوشش کرتے ہو۔ مجھے تمہاری وہ جھنجھلاہٹ پسند ہے جب میرے جواب تمہاری توقعات کے خلاف ہوتے ہیں۔"
ارمان حیران رہ گیا۔ عالیہ نے مزید کہا، "اور ہاں، تم نے جو کہا تھا نا کہ تم دن کو بھی کہو کہ چاند ہے، تو میں کہوں گی کہ ایک نہیں دو چاند ہیں، ایک آسمان پہ اور ایک میرے سامنے۔۔۔۔۔ تو یہ میں اب بھی کہوں گی۔"
عالیہ نے مسکراتے ہوئے ارمان کی آنکھوں میں دیکھا۔ ارمان کو پہلی بار محسوس ہوا کہ محبت کا تعلق منصوبوں سے نہیں، بلکہ سچائی اور سادگی سے ہے۔ وہ عالیہ کو اپنی باہوں میں لے کر ہنس پڑا، "لگتا ہے میرے سارے منصوبے دھل گئے، لیکن تم نے میرے سارے خواب پورے کر دیے۔ تم نے مجھے سچی محبت کا مطلب سکھا دیا۔"
اور یوں، ارمان نے سیکھ لیا کہ کبھی کبھی محبت میں بہترین منصوبہ بندی صرف دل کی سننا ہوتا ہے، اور یہ کہ سچی محبت کسی رعب و دبدبے یا عدم تحفظ کی محتاج نہیں ہوتی۔ اس کے بعد ان کی زندگی میں کوئی "تسخیر عالیہ" کا منصوبہ نہیں بنا، بلکہ وہ دونوں بس ایک دوسرے کی سادگی اور مزاح سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ ان کی زندگی ایک خوبصورت، غیر منصوبہ بند سفر بن گئی، جہاں ہر دن ایک نئی ہنسی اور نئی محبت لے کر آتا تھا۔
ایک تبصرہ شائع کریں for "محبت کا انوکھا سفر"